منگل، 6 نومبر، 2018

علامہ اقبالؔ اور فتنۂ قادیانیت از متین خالد

تفصیلات

نام کتاب: علامہ اقبالؒ اور قادیانیت
مصنف: متین خالد
صفحات: ۷۰۰
سن اشاعت: ۲۰۰۵ء
سر ورق: ملک جہانزیب نوید
کمپوزنگ: سہیل بزیلا
ناشر: عالی مجلس تحفظ ختم نبوت، حضوری باغ روڈ، ملتان۔ فون :514122

اقتباسات از کتابِ ھذا

اقتباس ۱

ثانیاً ہمیں قادیانیوں کی حکمت عملی اور دنیائے اسلام سے متعلق أن کے رویہ کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ بانی تحریک نے ملت اسلامیہ کو سڑے ہوئے دودھ سے تشبیہ دی تھی اور اپنی جماعت کو تازہ دودھ سے۔ اور اپنے مقلدین کو ملت اسلامیہ سے میل جول رکھنے سے اجتناب کا حکم دیا تھا۔ علاوه ازیں ان کا بنیادی اصولوں سے انکار،  اپنی جماعت کا نیا نام (احمدی)، مسلمانوں کی قیام نماز سے قطع تعلق،  نکاح وغیرہ کے معاملات میں مسلمانوں سے بائیکاٹ اور ان سب سے بڑھ کر یہ اعلان کہ دنیائے اسلام کافر ہے، یہ تمام امور قادیانیوں کی علیحدگی پر دال ہیں بلکہ واقعہ یہ ہے کہ وہ اسلام سے اس سے کہیں دور ہیں جتنے سکھ ہندوؤں سے کیونکہ سکھ ہندوؤں سے باہمی شادیاں کرتے ہیں۔ اگر چہ وہ ہندوؤں میں پوجا نہیں کرتے۔
(مسلمین کے جواب میں)
اقتباس ۲
 ذاتی طور پر میں اس تحریک سے اس وقت بیزار ہوا تھا جب ایک نئی نبوت... بانیِ اسلام کی نبوت سے اعلی تر نبوت... کا دعوی کیا گیا اور تمام مسلمانوں کو کافر قرار دیا گیا۔ بعد میں یہ بیزاری بغاوت کی حد تک پہنچ گئی، جب میں نے تحریک کے ایک رُکن کو اپنے کانوں سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے متعلق نازیبا کلمات کہتے سنا۔ درخت جڑ سے نہیں پھل سے پہچانا جاتا ہے۔

(سن رائز کے جواب میں)

یہ کتاب حاصل کیجیے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

اہم روابط

  • darulifta-deoband.com
  • sarbakaf.com

آمد و رفت (پیج ویوز)

کتاب کی درخواست کریں

نام

ای میل *

پیغام *